جنات کی مدد سے اپنی محبوب حاصل کرنا

ہماری سوسائٹی کا ایک مسئلہ پسند کی شادی ہےایسے لوگوں کو جعلی عامل ٹریپ کر کے دونوں ہاتھوں سے خوب لوٹتےہیں آپ نے مختلف جملے سن رکھے ہوں گے محبوب آپ کے قدموں میں۔

محبت ایک فطرتی عمل ہےجب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اسے اپنے ماں باپ سے محبت ہوتی ہے بچہ تھوڑا سا بڑا ہوتا ہے تو سکول میں اس کے دوست بننا شروع ہوجاتے ہیں اور اس کی محبت تقسیم ہونا شروع ہوجاتی ہے جب جوان ہوتا ہے تو یونیورسٹی اور کالج میں جا کر اس کی محبت مزید تقسیم ہونا شروع ہوجاتی ہے جب شادی ہوتی ہے ماں باپ بہن بھائی دوست احباب یہ ساری محبت کم ہو کر بیوی کی طرف ہوجاتی ہے پھر بچے ہوتے ہیں تو پھر بیوی سے آگے محبت بچوں میں منتقل ہوجاتی ہے محبت ایک فطرتی عمل ہے اس محبت کو ہم نے اللہ اور اس کے رسولﷺ کے حکم کے تابع رکھنا ہے اگر کسی سے محبت ہوجائے تو کیا ہم عامل حضرات کی مدد سے اسے حاصل کر سکتے ہیں؟ میرے پاس ایک لڑکا آیا اس نے کہا میں ایک لڑکی سے محبت کرتا ہوں پلیز مجھے وظیفہ بتا دیں یا کوئی ایسا عمل بتائیں جس سے وہ میری محبت میں مبتلا ہوجائے، مجھے نبی کریمﷺ کی ایک حدیث یاد آگئی میں نے اس کے مطابق اس سے کچھ سوالات کیے کہ آپ کی بہن کو کوئی شخص اپنی محبت میں مبتلا کرنے کے لیے آئے تو کیا اسے وظیفہ بتا دوں ؟

آپ کی والدہ یا خالہ کے متعلق کوئی وظیفہ پوچھےتو کیا اسے بتا دوں؟

ایک انصاری نوجوان نبی کریمﷺ کے پاس آیا اور عرض کی اے اللہ کے رسولﷺ آپ مجھے زنا کی اجازت دیں لوگوں نے اسے ڈانٹا اور کہا خاموش ہو جاؤ لیکن آپﷺ نے اس نوجوان سے فرمایا قریب ہو جا پس وہ آپﷺ کے قریب ہو کر بیٹھ گیا آپ نے فرمایا کیا تو اپنی ماں کے لیے اس چیز کو پسند کرتا ہے؟ اس نے کہا اللہ کی قسم ہرگز نہیں اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے آپﷺ نے فرمایااسی طرح لوگ بھی اپنی ماؤں کے لیے اس برائی کو پسند نہیں کرتے پھر آپ نےفرمایا اچھا کیا تو اپنی بیٹی کے لیے اس چیز کو پسند کرے گا؟ اس نے کہانہیں اللہ کی قسم اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے آپ نے فرمایالوگ بھی اس برائی کو اپنی بیٹیوں کے لیے پسند نہیں کرتےآپ نے فرمایا کیا تو زنا کو اپنی بہن کے لیے پسند کرتا ہے؟ اس نے کہا اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے میں اپنی بہن کے لیے اس کو کبھی بھی پسند نہیں کروں گا آپ نے فرمایا لوگ بھی اپنی بہنوں کے لیے اس برائی کو پسند نہیں کرتے آپ نے فرمایا کیا تو اس کو اپنی پھوپھی کے لیے پسند کرے گا؟ اس نے کہا اللہ کی قسم میں اس کو پسند نہیں کروں گا اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے آپ نے فرمایا پھر لوگ بھی اپنی پھوپھیوں کے لیے پسند نہیں کرتے آپ نے فرمایا اچھا یہ بتاؤ کہ اس برائی کو اپنی خالہ کے لیے پسند کرے گا؟ اس نے کہا نہیں اللہ کی قسم میں اسے پسند نہیں کروں گا اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے آپﷺ نے فرمایا پھر لوگ بھی اپنی خالاؤں کے لیے اس برائی کو پسند نہیں کرتے آپ نے اپنا ہاتھ مبارک اس (لڑکے) پر رکھا اور اس کے حق میں یہ دعا فرمائی اے اللہ اس کے گناہ بخش دے اس کے دل کو پاک کر دے اور اس کی شرم گاہ کو محفوظ کر دے اس کے بعد وہ نوجوان کسی چیز کی طرف موڑ کر بھی نہیں دیکھتا تھا۔ (مسند احمد: 22564، صحیح)

نوٹ: موجودہ دور میں عامل کے پاس کوئی نوجوان آجائے وہ اسے اپنا کسٹمر اور گاہک سمجھتا ہے کچھ عامل حضرات تو کہتے ہیں کہ ہماری لاٹری نکل آئی ہے ۔

اس انداز سے کوئی بھی گائیڈ کرنے والا نہیں ملتا عامل حضرات کی اکثریت دولت کی لالچ میں دوسروں کے ایمان پیسہ وقت اور عزت کو ضائع کرتے ہیں۔

ٹھیک ہے محبت ہر انسان کی کمزوری ہے کبھی مرد کسی لڑکی کو اپنے قدموں میں لانا چاہتا ہے یعنی اسے اپنا محبوب بنانا چاہتا ہے کبھی لڑکی کسی مرد کو اپنا محبوب بنانا چاہتی ہے محبوب کو قدموں میں لانے کے لیے پھر الٹے سیدھے وظیفے کیے جاتے ہیں اسے عامل کے کہنے کے مطابق کوئی چیز کھلانے پلانے کی کوشش کی جاتی ہے اگر ان ناجائز اور جائز طریقوں سے محبوب کو اپنے قدموں میں لایا جاتا ہو تو دنیا میں جتنے بھی عامل ہے وہ اپنے لیے اور اپنے بیٹوں کے لیے بادشاہوں اور حسین وجمیل مال و دولت والی لڑکیوں کو ضرور لاتے جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ ان کی تو خود مسکینوں سے بدتر حالت ہوتی ہے غیر شادی شدہ لڑکی کو شادی کے لیے تابع کرنا یا اپنے خاوند کو اپنے تابع کرنا یا ساس کو اپنے تابع کرنا۔

یاد رکھیں! جب تعویذات جنات یا الٹے سیدھے وظیفوں اور چلّوں کے ذریعہ شادی کی جاتی ہے تو پھر اس کی وجہ سے بعد میں جادو جنات کے مسائل اور مختلف قسم کی بیماریاں شروع ہوجاتی ہیں دورے پڑھنے شروع ہوجاتے ہیں لڑائی جھگڑے شروع ہوجاتے ہیں نوبت طلاق تک پہنچ جاتی ہے فوائد کی بجائے نقصانات زیادہ ہوتے ہیں لہٰذا ایسے عاملوں سے بچ کر اسلام کے طریقوں کے مطابق شادی کر کے زندگی کو خوش گوار بنایا جائے ۔

وَاللّٰہُ اَعْلَم بِالصَّواب